پاکستان کی اسٹیل انڈسٹری کے علمبردار

چار دہائیوں قبل اپنے قیام کے بعد سے، امریلی اسٹیلز ایک خاندانی ملکیت کی کمپنی ہونے سے پاکستان کی اسٹیل کی صنعت میں حقیقی علمبردار ہونے کی وجہ سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں درج سب سے باوقار کمپنیوں میں سے ایک بن گئی ہے۔ کمپنی کے پیچھے کی انتظامیہ نے ہمیشہ صارفین کو بہترین معیار کی فراہمی کے لیے ٹیکنالوجی اور لوگوں میں سرمایہ کاری کرکے وکر سے آگے رہنے پر یقین رکھا ہے۔ اس طرح، پاکستان کے کچھ مشہور ترین نشانات امریلی اسٹیلز کے ساتھ مضبوط کیے گئے ہیں۔ 

امریلی اسٹیلز کی کچھ جھلکیاں درج ذیل ہیں:

مکمل کارپوریٹ پروفائل دیکھنے اور ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے، انگریزی یا اردو زبان کے لیے یہاں کلک کریں۔

پاکستان کی اسٹیل انڈسٹری کے علمبردار

چار دہائیوں قبل اپنے قیام کے بعد سے، امریلی اسٹیلز ایک خاندانی ملکیت کی کمپنی ہونے سے پاکستان کی اسٹیل کی صنعت میں حقیقی علمبردار ہونے کی وجہ سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں درج سب سے باوقار کمپنیوں میں سے ایک بن گئی ہے۔ کمپنی کے پیچھے کی انتظامیہ نے ہمیشہ صارفین کو بہترین معیار کی فراہمی کے لیے ٹیکنالوجی اور لوگوں میں سرمایہ کاری کرکے وکر سے آگے رہنے پر یقین رکھا ہے۔ اس طرح، پاکستان کے کچھ مشہور ترین نشانات امریلی اسٹیلز کے ساتھ مضبوط کیے گئے ہیں۔ 

امریلی اسٹیلز کی کچھ جھلکیاں درج ذیل ہیں:

مکمل کارپوریٹ پروفائل دیکھنے اور ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے، انگریزی یا اردو زبان کے لیے یہاں کلک کریں۔

وژن، مشن اور اقدار

کارپوریٹ تاریخ

آغاز

یورپ سے امپورٹڈ سٹیٹ
آف دی آرٹ مینوفیکچرنگ پلانٹ

ری رولنگ مل کو شروع کردیا گیا۔

گریڈ 60 کے ری بارز متعارف کرائے گئے۔

60,000 ٹن سالانہ پیداواری
صلاحیت میں اضافہ

180,000 ٹن سالانہ کو فروغ
دینے کے لئے جدید پلانٹ

تھرمومکینیکل ٹریٹمنٹ (TMT)
پلانٹ ٹیکنالوجی
پاکستان میں متعارف کرائی گئی ۔

200,000 ٹن بلٹس کی پیداواری
صلاحیت کے پلانٹ کا افتتاح کیا گیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج
میں اندراج

ریبار کی صلاحیت 605,000
ٹن تک بڑھ گئی۔

آغاز

یورپ سے امپورٹڈ سٹیٹ
آف دی آرٹ مینوفیکچرنگ پلانٹ

ری رولنگ مل کو شروع کردیا گیا۔

گریڈ 60 کے ری بارز متعارف کرائے گئے۔

60,000 ٹن سالانہ پیداواری
صلاحیت میں اضافہ

180,000 ٹن سالانہ کو فروغ
دینے کے لئے جدید پلانٹ

تھرمومکینیکل ٹریٹمنٹ (TMT)
پلانٹ ٹیکنالوجی
پاکستان میں متعارف کرائی گئی ۔

200,000 ٹن بلٹس کی پیداواری
صلاحیت کے پلانٹ کا افتتاح کیا گیا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج
میں اندراج

ریبار کی صلاحیت 605,000
ٹن تک بڑھ گئی۔

امریلی فاؤنڈیشن
(Dedicated website is coming soon)

اپنے آغاز سے ہی امریلی فاؤنڈیشن کمیونٹی کی خدمت کیلئے پر عزم رہی ہے۔ ہمارا خواب ایک ایسا پاکستان ہے جو کہ خوشحال ہو، ہمہ جہت ہو اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کر سکتا ہو۔ اجتماعی کوششوں کے ذریعے امریلی فاؤنڈیشن متحرک انداز سے ان معروف اداروں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے جو ہماری اقدار پر یقین رکھتی ہیں جن میں نوجوانوں کی ترقی، ہر خاص و عام تک صحت کی سہولتوں کی فراہمی، ہمہ جہت معاشرہ اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مزاحمت جیسی اقدار شامل ہیں۔ ہماری اجتماعی کوششیں بڑے پیمانے پر مثبت سماجی تبدیلی کا باعث بنتی ہیں۔

انڈسٹرئیل ہوم برائے خواتین، دھابیجی

یہ سینٹر 2012میں قائم کیا گیا، امریلی فاؤنڈیشن کی جانب سے دھابیجی میں یہ انڈسٹرئیل ہوم اس لئے قائم کیا گیا کہ وہاں کی خواتین کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جائے اور مہارتوں میں اضافے کے ذریعے خواتین کا بااختیار بنایا جا ئے۔ دس سال قبل واحد ٹرینر کے ساتھ شروع کئے جانے والا یہ سینٹراب تین خواتین ٹرینر پر مشتمل ہے جو کہ تقریباً دو سو خواتین طالبات کو ہر سال سلائی کی تربیت فراہم کرتی ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انڈسٹرئیل ہوم اب خواتین کا ایک مرکز بن چکا ہے، ایک ایسی محفوظ جگہ جہاں وہ جمع ہو سکتی ہیں، کچھ سیکھ سکتی ہیں اور سماجی روابط قائم کر سکتی ہیں۔

ہنر فاؤنڈیشن

جناب عباس اکبر علی، چئیرمین امریلی اسٹیلز لمیٹڈ، 2008میں قائم کی جانے والی ہنر فاؤنڈیشن کیآغاز سے ہی اس کے شریک بانی ہیں۔ ہنر فاؤنڈیشن نے بہت تیزی کے ساتھ ترقی کی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں عصر حاضر کی تکنیکوں کو سکھایا جا تا ہے اور کمپیوٹر کی وہ مہارتیں سکھائی جاتی ہیں جن کی طلب بہت زیادہ ہے۔ اب اس فاؤنڈیشن کے تحت صوبے بھر میں آٹھ ادارے چلائے جا رہے ہیں جن میں سے دو کیمپس محض خواتین کیلئے ہی مختص کئے جا چکے ہیں جہاں انھیں خصوصی کورسز کروائے جاتے ہیں اور ادارہ مزید تین سینٹرز قائم کرنے کیلئے کوشاں ہے جہاں کمیونل ایجوکیشن اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کیا جائے گی۔

دی سٹیزنز فاؤنڈیشن، اکبر علی کیمپس، اچار سالار (دھابیجی)

امریلی فاؤنڈیشن اور دی سٹیزن فاؤنڈیشن کے دیرینہ تعلقات ہیں۔اکبر علی فیملی کی جانب سے2010میں ٹی ایف سی کے اچار سالار کیمپس کی تعمیر کیلئے خاطر خواہ فنڈز دئیے گئے جس کی بنیاد امریلی اسٹیلز کے ریبارز پر استوار ہے، اس اسکول کی جانب سے مفت پرائمری تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔ اس کیمپس کے قیام سے اب تک اس کے آپریشنل اخراجات امریلی اسٹیلز کی جانب سے ہی برداشت کئے جا رہے ہیں، اسی تعاون کی وجہ سے اس کیمپس کا نام ـ" اکبر علی کیمپس" رکھ دیا گیا ہے۔ آج تک اکبر علی کیمپس سالانہ اوسطاً دو سو طلباء کو تعلیم فراہم کر رہا ہے جن میں سے 40%تعداد طالبات کی ہے اور اب تک تقریباً دو ہزار طلباء و طالبات اس کیمپس سے مستفید ہو چکے ہیں۔

صراط الجناح یتیم خانہ، کراچی

صراط الجناح یتیم خانوں کا ایک ایسا جال ہے جس کے تحت کراچی، اسلام آباد، مری اور خانیوال میں یتیم خانے چلائے جا رہے ہیں۔ ان یتیم خانوں کی جانب سے زندگی کی سہولیات سے محروم یتیم بچوں کو ایک آرام دہ اور پرسکون رہائش فراہم کی جا رہی ہے۔ ان یتیم خانوں میں نا صرف آرام دی رہائش کا بندوبست ہے بلکہ ان بچوں کو تعلیم اور صحت کی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔ امریلی اسٹیلز کی جانب سے ماہانہ بنیادوں پر کراچی کے یتیم خانے میں 135یتیم بچوں کیلئے کھانا فراہم کیا جا تا ہے۔

نمل یونیورسٹی، میانوالی

نمل یونیورسٹی کا قیام اس مقصد کیلئے عمل میں لایا گیا کہ قابل نوجوانوں کو ایسی تعلیم فراہم کی جائے کہ وہ بآسانی روزگار حاصل کر کے پاکستان کی معیشت اور معاشرے کی خدمت میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ امریلی فاؤنڈیشن کی جانب سے اس مقصد کے حصول کی غرض سے نمل یونیورسٹی کا ساتھ دیا گیا اور دس سالہ بی ایس پروگرام کیلئے دس طلباء کو اسپانسر کیا گیا۔ لاس تعاون کا مقصد یہی ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ نیٹ ورک کے ذریعے طلباء کو تعلیم کے ساتھ ساتھ عملی مہارتوں سے لیس کیا جائے ۔

کھانہ گھر ،کراچی

کھاناگھر کا مقصد ضرورت مندوں کو قابل برداشت نرخوں پر کھانا مہیا کرنا ہے۔ پروین سعید عالمی ابلاغ عامہ میں "تھری روپی لیڈی" کے نام سے مشہور ہیں کیو نکہ ان کی جانب سے محض تین روپے فی فرد کھانے کی قیمت لی جاتی ہے۔ ان کی جانب سے گزشتہ پندرہ سال سے کھانا گھر چلایا جا رہا ہے۔ کھانے کے اس انتظام کے تحت کراچی میں یومیہ چار ہزار افراد کو دو وقت کا کھانا مہیا کیا جا تا ہے۔ امریلی اسٹیلز کی جانب سے پروین سعید کو فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں تا کہ سالانہ پانچ لاکھ افراد تک کھانے کی فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔

شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر، کراچی

ایک فلاحی ادارہ ہے جو کہ کینسر کے علاج اور روک تھام کیلئے مختص ہے۔ اس ادارے میں علاج کے جدید طریقوں کے ذریعے کینسر کے مریضوں کی تکالیف کا ازالہ کیا جاتا ہے قطع نظر اس کے کہ ان مریضوں کے پاس اس علاج کو برداشت کرنے کی مالی طاقت ہے یا نہیں۔ یہ ادارہ سالانہ ہزاروں افراد کو علاج کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ایک رول ماڈل ہے۔ اس ادارے میں مرض کی تشخیص اور علاج کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جاتا ہے۔ امریلی فاؤنڈیشن کی جانب سے اپنے وژن "علاج سب کیلئے" کے تحت دس ملین لاگت کے اسٹیل ریبارز کراچی ڈی ایچ اے میں تعمیر کئے جانے والے ہسپتال کو عطیہ کئے ہیں۔

سرٹیفیکیشنز اور ممبرشپ